دل کی میری بے قراری مجھ سے کچھ پوچھو نہیں*بہادر شاہ ظفر
دل کی میری بے قراری مجھ سے کچھ پوچھو نہیں شب کی میری آہ و زاری مجھ سے کچھ پوچھو نہیں بارِ غم سے مجھ …
دل کی میری بے قراری مجھ سے کچھ پوچھو نہیں شب کی میری آہ و زاری مجھ سے کچھ پوچھو نہیں بارِ غم سے مجھ …
ہم نے دنیا میں آ کے کیا دیکھا دیکھا جو کچھ، سو خواب سا دیکھا ہے تو انسان خاک کا پتلا ایک پانی کا بلبلہ …
ہم تو چلتے ہیں لو خدا حافظ بت کدہ کے بتو خدا حافظ کر چکے تم نصیحتیں ہم کو جائو بس نصیبو خدا حافظ آج …
جا کہیو ان سے نسیمِ سحر، میرا چین گیا میری نیند گئی تمہیں میری نہ مجھکوتمہاری خبر، میراچین گیامیری نیند گئی نہ خرم میں تمہارے …
کیجیے نہ دس میں بیٹھ کر آپس کی بات چیت پہنچے گی دس ہزار جگہ دس کی بات چیت کب تک رہیں خاموش کہ ظاہر …
پسِ مرگ میرے مزار پر جو چراغ کسی نے جلا دیا اسے آہ دامنِ باد نے، سرِ شام ہی سے بجھا دیا مجھے دفن کرنا …
یا مجھے افسر شایانہ بنایا نہ ہوتا یا میرا تاج گدایا نہ بنایا ہوتا خاکساری کے لیے گرچہ بنایا مجھے کاش خاکِ درِ جاناں نہ …
صبح رو رو کر شام ہوتی ہے صبح تڑپ کر تمام ہوتی ہے سامنے چشم مست کے ساقی کس کو پرواہِ جام ہوتی ہے کوئی …
بہادر شاہ ظفر ار تھا گلزار تھا بادِ صبا میں نہ تھا لائقِ پا بوسِ جاں کیا حنا تھی میں نہ تھا ہاتھ کیوں باندھے …